تبیان، دستیار زندگی
نیا ناول ’سی آف پوپیز‘ یعنی '' پوست کا سمندر'' معروف ناول نگار امیتاو گھوش نے تحریر کیا ہے اور اس کا اجراء ہندوستان ...اور برطانیہ سے بیک وقت ہوا
بازدید :
زمان تقریبی مطالعه :

ناول ""سی آف پوپیز ""

امیتاو گھوش

نیا ناول ’سی آف پوپیز‘ یعنی "" پوست کا سمندر"" معروف ناول نگار امیتاو گھوش نے تحریر کیا ہے اور اس کا  اجراء ہندوستان اور برطانیہ سے بیک وقت ہوا۔

امیتاو گھوش کا شمار ہندوستان کے انگریزی میں لکھنے والے ممتاز ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ اس سے قبل ان کے ناول ’دی گلاس پیلس‘ یعنی ’شیشے کا محل‘ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل رہا ہے اور اسے دو ہزار ایک میں ای بک انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

ناول ’سی آف پوپیز‘ یا پوست کا سمندر کو امیتاو گھوش کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش کہا جا رہا ہے۔ یہ ناول ان کے مجوزہ تین سلسلہ وار ناولوں کی پہلی کڑی ہے اور یہ اٹھارہ سو ستاون سے قبل انیسویں صدی کے پہلے نصف پر مبنی ہے۔

گنگا کے میدانی علاقوں کے پوست کے کھیتوں سے لے کر کلکتہ میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے نوابوں کے محلات سے ہو کر یہ ناول سمندر کے راستے دور دراز کے علاقوں کی پر کشش سیر ہے۔ اس میں مختلف النوع کرداروں کو جس میں گاؤں کی ایک بیوہ، ایک دیوالیہ بنگالی زمیندار، ایک آزاد خیال فرانسیسی لڑکی، ایک آزاد سیاہ فام امریکی، جہاز رانوں کا گروہ اور چند مزدوروں کو قسمت نے آئیبس نامی جہاز میں یک جا کر دیا ہے جو کہ ہوگلی بندرگاہ سے ماریشش کے سفر پر ہے۔

یہ ناول نہ صرف دو صدیوں اور تین براعظموں پر محیط ہے بلکہ یہ برطانوی سامراج میں لوگوں کے رہن سہن، رسم ورواج اور شادی غم کا بھی احاطہ کرتا ہے۔ جان تھیم نے لکھا ہے کہ اس ناول کا وہ حصہ جو سمندر میں ہے وہ (ہنری) میلول اور (جوزف) کانراڈ کے سمندر کی منظر کشی سے مسابقت رکھتا ہے ساتھ ہی ساتھ اس کا ساحلی اور زمینی حصہ بھی اسی قدر سحر انگیز ہے کہ ہر ایک کے ختم ہونے پر جی چاہتا ہے کہ کاش یہ جاری رہتا۔

امیتاو گھوش کا ناول ’سی آف پوپیز‘ شاندار ہے اور اگر وہ باقی دو ناولوں میں اسے قائم رکھنے میں کامیاب رہے تو یقینا ان کی یہ ٹریلوجی اکیسویں صدی کے شاہکاروں میں شامل ہوگی۔


متعلقہ تحریریں:

مرزا غالب

 آشیانہ

آخری کوشش

توبہ شکن

مشاوره
مشاوره
در رابطه با این محتوا تجربیات خود را در پرسان به اشتراک بگذارید.